غریبوں کے بچے گند کے ڈھیر پر سے روٹی اور کھانے کی دوسری اشیا اٹھا کر کھانے پر مجبور ھیں۔
بچارہ غریب جو ھے وہ غریب تر اور امیر ۔۔۔۔۔ اس کی کیا بات وہ امیر تر ھوتا جا رھا ھے۔
اور ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ھوا ھے۔
عوام اور مستقبل کے معمار معصوم بچے سب غیر ممالک کے مقروض ھیں۔
اس سب کے باوجود ھمارا حکمران طبقہ ھر وقت یہ راگنی گاتا نھیں تھکتا کہ جو ھمارا آج ھے وہ کل سے کہیں بہتر ھے۔
ھماری کرنسی دن بدن زوال پزیر ھے۔
ایک وقت تھا ھماری کرنسی ہمسائیہ ملک بھارت سے آگے تھی اور اب گرتے گرتے کہاں پر ھے آپ مشاہدہ کر سکتے ھیں۔
اس ملک کے لیئے ھمیں ۔۔۔جی ھاں ھمیں ھی اٹھنا ھوگا۔
اور عملی طور پر سوچنا ھوگا کہ ھم اپنی دھرتی سے کس طرح ان کرپٹ اور ملک دشمن حکمرانوں
سے چھٹکارا پا سکتے ھیں۔
شکریہ
0 comments:
Post a Comment